سُوکھا، کمزور جسم – ہومیوپیتھک دوا اور علاج – حسین قیصرانی

ATROPHY, MARASMUS – Homeopathic Treatment and Homeopathic Remedies Urdu

سوکھے یا اٹروفی ATROPHY یا مراسمس MARASMAS یا جسم کی بہت کمزوری اور پتلا ہونے کا مرض عموماً بچوں میں ہوتا ہے۔ اس مرض میں مُبتلا بچے اچھی بھلی غذا کھانے پینے کے باوجود سوکھتے چلے جاتے ہیں۔ بالعموم سُوکھا ٹانگوں سے شروع ہو کر اوپر کو جاتا ہے۔ اکثر اسہال ہوئے رہتے ہیں اور بعض اوقات کھانسی اور بخار بھی لمبے عرصے تک یا بار بار ہوتا رہتا ہے۔ بالعموم بے چینی اور مستقل بے سکونی کا مزاج ہوتا ہے۔ یہ بے آرامی ذہن، دل اور دماغ کے ساتھ ساتھ سوچوں اور فیصلوں میں بھی ہوتی ہے۔ انسان میٹھا بہت پسند کرتا ہے۔ باہر گھومنے اور سیر سپاٹوں کا بہت شوق ہوتا ہے۔ زیادہ دیر ایک جگہ یا دوستوں کے ساتھ گپ شپ کرنا اچھا نہیں لگتا۔ سوتے میں دانت کرٹنے کی عادت ہوتی ہے۔ ایسے بچے بڑے ہو کر بہت سی پیچیدگیوں، ذہنی اور نفسیاتی تکلیفوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ غصہ اور چڑچڑاپن بے پناہ ہو جاتا ہے۔ نیند بھی کافی ڈسٹرب ہوجاتی ہے۔ کسی قسم کا فیصلہ کرنے میں دقت ہوتی ہے۔ آس پاس کسی نے کوئی جملہ کہہ دیا تو اُسے ذہن سے نکال پھینکنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اِس مزاج کے مریض بہت بے اعتبارے ہوتے ہیں۔ یہ بدنیت نہیں ہوتے لیکن بے حد وہمی اور حساس ہو جاتے ہیں۔ کسی نے کہہ دیا کہ ہومیوپیتھک علاج بہت دیر سے اثر کرتا ہے یا کوئی منفی تبصرہ کر دیا تو وہ مزید علاج چھوڑ دیتے ہیں۔ دراصل یہ مرض آنتوں کی ٹی بی ہے جو اکثر اوقات پھیپھڑوں کو بھی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ اس کی بہترین اور قابلِ اعتماد ہومیوپیتھک دوا ٹیوبرکولینم TUBERCULINUM ہے تاہم اِس کا اِستعمال لمبے وقفے اور بے حد احتیاط کا تقاضا کرتا ہے۔
چند دیگر وجوہات مثلاً مستقل نزلاوی کیفیات، ڈسٹ الرجی، پیٹ کے کیڑے (چمونے) وغیرہ بھی اِس ضمن میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اِن موضوعات پر میرے مضامین کا مطالعہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

اِس حوالہ سے اکثر مسائل آتے رہتے ہیں۔ حال ہی پیش آئے دو واقعات کا یہاں بیان کرنا دلچسپی سے خالی نہ ہو گا۔

ایک صاحب نے اپنا کیس تفصیلاً ڈسکس کیا، کیس کے دوران انہوں نے اپنی ایک دو تکالیف کا ذکر کیا جبکہ اُن کے باقی مسائل، ایک ایک کر کے مَیں نے گِنوا دیے۔ اُن کو خوشگوار حیرت ہوئی اور انہوں نے اپنا علاج شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جب دوائی پہنچی تو کسی عزیز نے ہومیوپیتھک علاج کے خلاف کچھ کہہ دیا۔ بہت پریشان ہوئے اور علاج چھوڑ دیا۔ کچھ دن بعد مجھ سے بات کی اور وہ میری وضاحت سے مطمئن ہو گئے اور علاج دوبارہ شروع کر دیا۔ لیکن کسی نے پھر کوئی تبصرہ کر دیا تو مزید علاج کا ارادہ ترک کر دیا۔ مجھ سے بات ہوئی تو پھر جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔

دوسرے صاحب علاج کے لئے بطورِ خاص افغانستان سے تشریف لائے۔ اپنے کسی دوست کے ذریعہ فیس انہوں نے پہلے ہی جمع کروا دی تھی۔ ٹیکسی ڈرائیور نے ہومیوپیتھک علاج کے متعلق کچھ عجیب و غریب باتیں کیں تو راستے سے واپس چلے گئے۔ بعد میں صورتِ حال بتائی تو میں نے عرض کیا کہ فیس تو واپس لیتے جاتے۔ میرے بے حد اصرار کے باوجود وہ فیس واپس لے جانے پر راضی نہیں ہوئے۔ لیکن علاج شروع کرنے کا فیصلہ بھی نہ کر سکے۔

سوکھے یا اٹروفی ATROPHY یا مراسمس MARASMAS کی اصطلاح بچوں کے لئے عام اور مختص ہو گئی ہے لیکن سوکھنا کسی کا بھی ہو (جسم کا، کسی عضو کا، کسی مرد یا عورت کا) ہومیوپیتھی میں اِسے ایک علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے؛ مثلاً کسی مرض میں بدن کا سوکھتے جانا‘ پستان (Breasts) کا سوکھنا‘ مردانہ اعضاء (male genital organs)، گردن یا ٹانگوں وغیرہ کا سوکھ جانا۔ اس علامت یا بیماری کی عام مستعمل اور کامیاب دوا آیوڈم IODIUM ہے (خوراک اور پوٹینسی کا تعین مریض کی کیفیت کے مطابق ایک ماہر ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے)۔

بچوں میں اگر ٹانگوں کا سُوکھنا نمایاں ہو تو ابروٹینم ABROTANUM مخصوص دوا ہے۔

ہڈیاں کمزور، جِلد خشک ہو اور جھریاں واضح اور نمایاں ہوں تو کلکیریا فاس CALCAREA PHOSPHORICA میرے تجربے میں بڑی کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ گردن اور اوپر کے اعضاء کا سُوکھا، بولنا دیر سے سیکھے، بدن جیسے گھلتا جائے تو نیٹرم میور NATRUM MURIATICUM کا استعمال بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ کلکیریا کارب CALCAREA CARBONICA کو عام طور پر کمزور بچوں یا مریضوں کے لئے بہت کم اِستعمال کیا جاتا ہے لیکن اگر مریض کا چہرہ زرد ہو، بدن پلپلا، ہڈیوں کی نشوونما رُکی ہوئی ہو، دانت بھی نہ نکل رہے ہوں، چلنا بھی دیر سے شروع کیا ہو اور گردن پر پسینہ آتا ہو تو کلکیریا کارب کا مفید اثر چند دنوں میں ظاہر ہو جاتا ہے اور مریض کے جسم اور چہرے پر صحت مندی کی رونق کے آثار نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔
———————————

(یہ ادویات عام معلومات اور راہنمائی کے لئے ہیں تاکہ آگاہی ہو سکے کہ ہومیوپیتھی میں سوکھے پن کا علاج موجود ہے۔ باقاعدہ علاج کے لئے اپنے اعتماد کے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ وہ مکمل کیس لے کر مریض اور مرض کی نوعیت اور علامات کے مطابق صحیح ہومیوپیتھک دوا، دوا کی طاقت یعنی پوٹینسی اور مقدار یعنی خوراک کا انتخاب کر سکے۔)

حسین قیصرانی – سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ، لاہور پاکستان ۔ فون 03002000210

kaisrani

kaisrani

Leave a Replay

About Me

Hussain Kaisrani (aka Ahmad Hussain) is a distinguished Psychotherapist & Chief Consultant at Homeopathic Consultancy, Lahore. 

Recent Posts

Weekly Tutorial

Sign up for our Newsletter