یرقان، ہیپاٹائٹس اور جگر کی خرابی ۔ ہومیوپیتھک دوا اور علاج ۔ حسین قیصرانی

 یرقان (Jaundice) کا عارضہ جگر میں خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خون میں زہریلے مواد جگر اپنے اندر جمع کرتا ہے۔ اس مواد سے صفرا پیدا کر کے پتہ میں پہنچتا ہے تو ضرورت کے مطابق صفراء معدہ میں داخل کرتا ہے۔ اس سے غذا ہضم ہونے میں مدد ملتی ہے۔ خرابی جگر سے یہ صفراء مطلوبہ مقدار میں معدہ میں نہ پہنچے تو خون میں داخل ہو جاتا ہے جس سے پاخانہ کا رنگ و سفید ہو جاتا ہے۔ اور جسم جلد کا رنگ، آنکھیں وغیرہ پتلی ہو جاتی ہیں۔ اگر یہ صفرا جگر کی خرابی کے باعث معدہ میں زیادہ چلا جائے تو پاخانہ (Stool) کا رنگ سیاہی مائل یا سیاہ ہو جاتا ہے۔ اس لئے اسے کالا برقان (Hepatitis) کہتے ہیں۔ یہ بعض اوقات خطرناک ہو کر جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

یرقان بہت چھوٹے بچوں سے لے کر بوڑھوں تک کو ہو سکتا ہے۔ اگر بار بار ہو تو یہ بہت زیادہ فکرمندی کی بات ہے کیوں کہ اس طرح سرطان یعنی کینسر (Cancer) کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسے مریض کے علاج میں بہت ہی زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہومیوپیتھک ڈاکٹر کو چاہئے کہ وہ مکمل کیس لے کر مریض کے موروثی مزاج کو سمجھ کر علاج کرے تو مریض کا یرقان بھی ٹھیک ہو سکتا ہے اور اُسے کینسر کی طرف جانے سے بچانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔

نومولود بچوں کے لئے مرکسال (Mercurius solubilis 30) کی صرف ایک خوراک کافی ہے۔ ایک دو دن میں یرقان کے اثرات ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ بڑوں کے یرقان میں بھی میرے تجربے میں مرک سال (Mercurius solubilis 30) عام طور پر بہت کامیاب دوا ثابت ہوئی ہے۔

جب پیشاب کا رنگ بہت پیلا، اسی طرح آنکھوں اور جسم کا رنگ پیلا ہو جائے اور براز پاخانہ سفید مگر سخت خارش نہ ہو تو ہومیوپیتھک دوا کالی میور (کوئی بھی چھوٹی طاقت) (Kali Muriaticum) تقریباً فائنل دوا ہے اور شاید ہی کبھی ناکام ہوئی ہو۔

یرقان میں یا کسی بھی تکلیف میں پاخانہ سیاہ ہو تو فاسفورس (Phosphorus 30) سے بہتر کوئی دوا نہیں۔

جگر کی خرابی، یرقان، ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی (Hepatitis) میں بعض اوقات جسم پر خشک خارش ہوتی ہے، پاخانہ سفید ہوتا ہے مگر سخت خارش کے باوجود جلد پر کوئی ابھار نہیں ہوتا۔ اس کے لئے ہومیوپیتھی ریپرٹری میں ڈولیکس (Dolichos pruriens 30) واحد دوا ہے۔

یرقان کے مریضوں کا علاج بہت ساری ہومیوپیتھی دواوں سے کیا جا سکتا ہے۔ اہم ترین دوائیوں کا ذکر اوپر ہو چکا ہے اور باقی اہم دوائیں مندرجہ ذیل ہیں۔
(China officinalis) چائنا
(Podophyllum peltatum) پوڈوفائلم
(Natrum sulphuricum) نیٹرم سلف
(Kali Phosphoricum) کالی فاس
(Chelidonium majus) چیلیڈونیم
(Chamomilla) کیمومیلا
(Lycopodium clavatum) لائیکوپوڈیم
(Lupulus) لوپولس
نکس وامیکا (Nux Vomica)
کارڈیووس میریانیس (Carduus marianus)

کسی دوا کو استعمال کرنے سے پہلے اپنا کیس تفصیلی ڈسکس کرنا بہت ضرورتی ہوتا ہے کیوں کہ دوا کی طاقت (پوٹینسی) اور خوراک کا ٖفیصلہ مرض کی کیفیت، مریض کی موجودہ کیفیت کو سمجھ کر ہومیوپیتھک ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے۔ جگر کی خرابی اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تکلیف بڑھنے کی اہم ترین وجہ ہی باقاعدہ علاج نہ کروانا ہے۔

——————
حسین قیصرانی – سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ – لاہور، پاکستان فون نمبر 03002000210۔

kaisrani

kaisrani

Leave a Replay

About Me

Hussain Kaisrani (aka Ahmad Hussain) is a distinguished Psychotherapist & Chief Consultant at Homeopathic Consultancy, Lahore. 

Recent Posts

Weekly Tutorial

Sign up for our Newsletter