لیکوریا – ہومیوپیتھک علاج فیڈبیک – محترمہ زارا

(کمپوزنگ، رواں اردو ترجمہ: مہرالنسا)
یہ 2008 کی بات ہے کہ جب مجھے احساس ہوا کہ مجھے شدید جلن کے ساتھ فنگس (Fungus) جیسے پانی کا اخراج ہو رہا ہے اور یہ اتنا شدید تھا کہ میں فوراً ہی گائناکالوجسٹ کے پاس پہنچ گئی۔ پھر یہ سلسلہ چلتا ہی رہا مگر مجھے کسی ایک ڈاکٹر نے بھی نہیں بتایا کہ یہ خواتین کا ایک عام مسئلہ لیکوریا (Leucorrhoea) ہے۔ پاکستان میں اور پاکستان سے باہر بھی سب ڈاکٹرز مجھے مختلف دوائیاں دیتے رہے جن سے مجھے وقتی طور پر چند ماہ کے لیے آرام مل جاتا مگر کچھ عرصے بعد یہ پھر کسی نہ کسی شکل میں ظاہر ہو جاتا۔ میں نا امید ہو چکی تھی اور سخت تنگ آ گئی تھی کیونکہ اب یہ بہت بہت زیادہ ہونے لگا تھا۔ پھر اس نے ایک بد بو دار اخراج کی شکل اختیار کر لی تھی۔
بہت سے ڈاکٹرز آزمانے اور تقریباً ہر طرح کی دوائیں استعمال کرنے کے بعد میں نے اپنی صحت کا مسئلہ خود حل کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے انٹرنیٹ پر لیکوریا کے بارے تلاش کیا۔ مجھے پتہ چلا کہ لیکوریا عام طور پر دو طرح کا ہوتا ہے۔ ایک میں خارش، جلن، خراش دار گاڑھا اخراج (irritating, burning and itching thick discharge) ہوتا ہے۔ لیکوریا کی دوسری قسم میں بیکٹیریا شامل ہوتا ہے جس میں بد بو دار اخراج ہوتا ہے۔ زیادہ تر خواتین کو اکثر اسی طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ چوں کہ یہ ختم نہیں ہوتا اس لیے خواتین ذہنی طور پر پریشانی اور مایوسی کا شکار ہو جاتی ہیں۔مجھے یہ بھی پتہ چلا کہ ایلوپیتھی میں لیکوریا کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے لیکن فطری طریقہ علاج میں اس کا حل موجود ہے اور اس نے واقعی میرا لیکوریا اور کافی دوسرے مسائل بھی ٹھیک کر دیے لیکن جیسے ہی میں نے کھانے پینے میں پرہیز چھوڑا ساری تکالیف واپس آ گئیں۔ میں لیکوریا کا مستقل علاج چاہتی تھی۔ اتفاقاً میں نے ڈاکٹر حسین قیصرانی کا آرٹیکل “لیکوریا – ہومیوپیتھک دوائیں اور علاج” پڑھا کیونکہ میں سالوں سے اس کے مستقل علاج کی تلاش میں تھی۔ میں نے ان سے ملنے کا فیصلہ کیا۔ فروری میں میری ڈاکٹر قیصرانی سے پہلی ملاقات ہوئی۔ میں نے انہیں بہت پروفیشنل، مریض کی ہسٹری کے بارے میں بے حد متوجہ، ایک خوش مزاج شخصیت کا مالک پایا۔ انہیں مریض سے پیسے بٹورنے سے زیادہ علاج میں دلچسپی تھی۔What Bodybuilders Eat For Breakfast w/ Santi Aragon tren hex vs tren e arnold schwarzenegger: bodybuilders’ obsession with size killing them
پہلے دن پہلی ہی خوراک سے مجھے اخراج میں واضح فرق نظر آیا۔ میں بہت خوش اور پر امید تھی۔ اگلے دنوں میں علاج میں اتار چڑھاؤ آتے رہے اور آخر کار تین ماہ بعد لیکوریا جیسے عذاب سے چھٹکارا پا چکی تھی۔ اللّٰہ کا شکر ہے اور اس کے بعد ڈاکٹر حسین قیصرانی کا۔۔۔!
میں نے اس بیماری کے حوالے سے تمام ضروری معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ اگر کوئی لیکوریا کا شکار ہے تو اس کو صورت حال کا اندازہ ہو کیوں کہ زیادہ تر خواتین کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ انہیں لیکوریا ہے اور وہ اسے عام مسئلہ سمجھتی ہیں جب کہ وہ اُن کی صحت کو کھوکھلا کر رہا ہوتا ہے۔
اللہ ہم سب کو ایسی بیماریوں سے محفوظ رکھے۔ آمین—————–
حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ۔ لاہور پاکستان فون نمبر 03002000210۔
تبصرہ / فیڈبیک محترمہ زارا کے اپنے الفاظ میں:

It was late 2008, when I noticed a weird burning sensation along with fungus like discharge and it was so intense that I had to consult a gynaecologist as soon as possible, not even a single Dr told me that it’s an infection commonly known as leucorrhoea in females, all of them just gave medicines in different forms, all such medicines just gave me temporary relief for months and it just came back in different form always, I was so hopeless and exhausted as it was converting into stinky discharge in bulk form, after visiting number of doctors and using almost all possible medicines, I decided to take incharge of my own health by searching on net, and I came to know that leucorrhoea have two forms mostly, the fungus or candida which mostly give irritation, burning and itching thick discharge and the second form in which bacteria is involved and it’s accompanied by smelly discharge, and mostly patients of leucorrhoea switch in between these two forms time to time, making a patient mentally disturbed and hopeless as if it’s never going to end at all …

Here I also came to know that there is no permanent cure for leucorrhoea in allopathy, but naturopathic treatment is the only solution for it and I must say it cured my leucorrhoea and also other health issues but as I stop taking all essential precautions in diet, it just came back, though with mild severity …

I was in search of permanent solution for it when by chance, I read Dr Hussain qaisrani’s article on leucorrhoea in Urdu (لیکوریا – ہومیوپیتھک دوائیں اور علاج) as I was in intense need for permanent cure for years. I decided to give it a try.

It was my first meeting with homeopathic Doctor Hussain in February and I found him a very professional, intensely interested in patient’s history of disease in all aspects along with professional manners and pleasant personality, not just interested in grabbing fee from the patient!

From very first day of my dose I noticed a clear difference in my abnormal discharge and I was so happy and hopeful.

 

In coming days it just showed ups and downs in curing, and finally after three months I am almost free of this curse named leucorrhoea; all praise to Allah and then Dr Hussain Qaisrani.

I gave all essential details about this ailment, so that anyone suffering from it may understand their situation better as most of females don’t even know they are suffering from leukorrhoea and just take it as a normal disease like common flu …

May Allah protect us all from such diseases, ameen …

———–

Hussain Kaisrani – Psychotherapist & Homeopathic Consultant – Lahore Pakistan Phone 03002000210

kaisrani

kaisrani

Leave a Replay

About Me

Hussain Kaisrani (aka Ahmad Hussain) is a distinguished Psychotherapist & Chief Consultant at Homeopathic Consultancy, Lahore. 

Recent Posts

Weekly Tutorial

Sign up for our Newsletter