سانس کی تکلیف، دائمی کھانسی یا بلغمی مزاج کے مریضوں کو سردیوں اور بہار کے موسم میں بہت زیادہ دقت اور کوفت برداشت کرنا پڑتی ہے۔ پھیپھڑوں کی نالیوں میں جمع ہونے والی بلغم، مستقل نزلے زکام کا باعث بنتی رہتی ہے (جسے اکثر اوقات الرجی کا نام بھی دیا جاتا ہے)۔ یہ بلغم بعض اوقات شدید کھانسی کے باوجود بھی باہر نہیں نکلتی، نالیوں کو جکڑے رکھتی ہے اور پھر پھیپھڑوں کے سخت نقصان کا سبب بنتی ہے۔ شدید کھانسی عموماً کئی ہفتوں تک جاری رہتی ہے۔ کھانسی کسی بھی نوعیت کی ہو اس کا تعلق نظام تنفس میں پیدا ہونے والے کسی نقص سے ضرور ہوتا ہے۔ گلے کی خرابی، حلق میں تکلیف، سانس کی نالی، پھیپھڑوں کی خرابی یا دل کی تکالیف کھانسی کا سبب بنتی ہے۔ اگر کھانسی لمبا عرصہ جاری رہے تو اس کا علاج وقتی دوائیوں، شربتوں، ٹوٹکے اور نسخوں سے اولاً تو کامیاب ہی نہیں ہوتا اور اگر کچھ بہتری آ بھی جائے تو وہ محض وقتی ہوتی ہے۔ باقاعدہ علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ خطرناک شکل اختیار کر سکتی ہے۔ اِس معاملے کو ذرا اَور زاویے سے دیکھتے ہیں۔
کھانسی (Cough) کیوں آتی ہے اور کیسے آتی ہے؟
نظام تنفس کے اعضاء، نرخرہ (لیرنکس – Larynx) یا (برونکائی – Bronchi) میں مختلف عوامل کے سبب خراش پیدا ہوتی ہے۔ وہاں کُھجلانے کے لئے انگلیاں تو پہنچ نہیں سکتیں سو ہوتا یہ ہے کہ جو سانس اندر پھیپھڑوں میں جاتا ہے وہ بجائے آہستہ خارج ہونے کے ایک دَم اکٹھا زور سے خارج ہو کر کھجلا لیتا ہے۔ اس طرح سانس جب اکٹھا زور سے نکلتا ہے تو کھانسی کی آواز پیدا ہوتی ہے۔ بالکل ایسے ہی جب کبھی ناک میں خراش پیدا ہوتی ہے تو ہوا اکٹھی ہو کر زور سے نکلتی ہے تو چھینک کی آواز پیدا ہوتی ہے۔ یہ خراشں ناک کے اندر ایسے مقام پر ہوتی ہے جہاں انگلی نہیں پہنچ سکتی۔ یہ قدرت کے کمال اور نعمت ہیں اگر ایسا کبھی کبھار ہو تو۔
خلاصہ یہ کہ کھانسی دراصل حلق، نرخرہ وغیرہ، ہوا کی نالیوں (برونکائی) اور پھیپھڑوں کے امراض کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ عام نزلاوی کیفیت کی علامت ہے اور مرض سِل (ٹی بی) کی بھی حتیٰ کہ دل کے عارضہ کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔ کھانسی خشک بھی ہوتی ہے اور بلغمی بھی؛ تشنجی بھی اور کالی کھانسی بھی۔ کھانسی کا علاج آسان کام نہیں ہے۔ ایک ماہر معالج کو اس کی صحیح تشخیص کرکے وجہ یا سبب کا علاج کرنا چاہئے۔ اگر صرف کھانسی کا علاج کیا جائے گا تو وہ زیادہ مؤثر نہیں ہو گا۔
(دمہ اور مستقل نزلہ زکام کی کھانسی یا الرجی، خواتین میں اضطراری کھانسی – Reflex Cough in Females – جن میں حمل یا مخصوص اعضاء کے مسائل شامل ہوتے ہیں، علیحدہ موضوعات ہیں جس پر میرے مضامین ملاحظہ کئے جا سکتے ہیں)۔
کھانسی: ہومیوپیتھک دوائیں اور ہومیوپیتھی علاج
کھانسی کے علاج میں استعمال کی جانے والی ھومیوپیتھک ادویات سینکڑوں کی تعداد میں ہیں۔ ایک ماہر ڈاکٹر تفصیلی کیس لے کر ہی فیصلہ کر سکتا ہے کہ مریض کی موجودہ حالت کے مطابق کون سی دوا، اُس کی کتنی طاقت (پوٹینسی) اور کتنی خوراک مناسب رہے گی۔ پاکستان کے موسمی حالات اور ماحولیاتی اثرات کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنے مریضوں کے لئے جو دوائیں کھانسی کے علاج میں، مَیں استعمال کرتا ہوں؛ اُن کی تفصیل پیشِ خدمت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر کسی دوا کی مخصوص علامت سے کھانسی کی علامت مل جائے تو علاج بہت آسان اور مستقل ہوتا ہے ورنہ بے حد مشکل۔
- خشک کھانسی کے لئے: فاسفورس (Phosphorus)
- خشک کھانسی، نزلہ زکام سے، سردی لگ جانے سے، خشکی، پیاس زیادہ اور کھانسنے سے درد: برائی اونیا (Bryonia Alba)
- اکثر خشک مگر کبھی کبھی بلغمی (ذرا سی ٹھنڈ لگنے سے شروع): ریومیکس (Rumex)
- اگر اسی طرح سردی سے زیادہ ہو لیکن بلغمی ہو تو: ہیپرسلفر (Hepar Sulphur)
- تشنجی کھانسی کے لئے بہترین۔ اگر مریض کو کھانستے غوطہ لگ جائے اور کھایا پیا الٹ دے یعنی قے ہو جائے۔ کالی کھانسی (Whooping Cough) کے لئے مخصوص دوا: ڈروسرا (Drosera)
- خشک کھانسی جو لیٹنے، کھانے، پینے اور بات کرنے سے بڑھتی ہے مگر بیٹھنے پر بہتر ہو جائے: ہائیوسائیمس (Hyoscyamus)
- خشک کھانسی ساں ساں کی آواز کے ساتھ جیسے لکڑی کاٹنے کے لئے آرا چلایا جا رہا ہو: سپونجیا (Spongia)
- کھانے کے بعد کھانسی۔ ذائقہ اور بُو محسوس نہ ہو۔ کھانسی یا قے کے ہر دورہ کے بعد زور سے ڈکار آتے ہیں: اناکارڈیم (Anacardium)
- بلغم تھوڑا سا حلق پرچڑھتا ہے مگر پھر پھسل کر حلق میں واپس چلا جاتا ہے۔ کھانسے کے دوران بے اختیار پیشاب اچھل کر خارج ہو جاتا ہے: کاسٹیکم (Causticum)
- دانتوں کو برش کرنے یا بلند آواز کے ساتھ بولنے سے کھانسی اور کبھی کبھار قے ہو جاتی ہے: کاکولس (Cocculus)
- حلق یا حنجرہ میں گدگدی اور متواتر کھنگارنے کا مزاج: ایلیم سیپا (Allium Cepa)
- خشک بھونکنے والی کھانسی، حلق میں خرابی، بھونکنے والی کھانسی، کھانستے وقت چہرہ سرخ ہو جائے: بیلاڈونا (Bellodonna)
- کھانسی رات کے وقت جبکہ مریض سویا ہوتا ہے۔ سوتے میں کھانستا رہتا ہے مگر جاگتا نہیں۔ یہ تکلیف بچوں میں زیادہ ہوتی ہے: سائیکلے من (Cyclamen)
- کالی کھانسی کے لئے بے حد مفید۔ یہ گہرا اور لمبا اثر کرنے والی دوا (نوزوڈ / نوسوڈ) ہے اِس لئے مناسب وقفہ اور طاقت کا خیال رکھنا بہت اہم ہے۔ عام طور پر چند خوراکوں سے کالی کھانسی رفع ہو جاتی ہے: پرٹوسین / پرٹوسن (Pertussin)
- جب قے / اُلٹی کے ساتھ شدید کھانسی ہو، کھانسی سے چہرہ نیلا پڑ جائے اور بلغم کا اخراج ہو: اپیکاک (Ipecac)
- جب کھانسی کے ساتھ آنسو بہت ہوں تو: نیٹرم میور (Naturm Muriaticum)
- کھانسی کا زور خاص طور پر روزانہ صبح کے وقت ہو اور مزمن شکل اختیار کر لے یعنی پرانی اور تکلیف دہ ہو جائے تو نہایت مؤثر دوا ہے۔ یہ بہت ہی گہرا اور لمبا اثر کرنے والی دوا (نوزوڈ / نوسوڈ) ہے اِس لئے مناسب وقفہ اور طاقت کا خیال رکھنا بہت اہم ہے۔ اگر صحیح وقت، خوراک اور طاقت نہ ہو تو مسئلہ کر سکتی ہے: ٹیوبرکیولینم (Turberculinum)
- آدھی رات کو زیادہ ہو تو: آرسینک البم (Arsenicum Album) یا نکس وامیکا (Nux Vomica)
- صبح سویرے یعنی تقریباً چار بجے ہو تو: کالی کارب (Kalium Carbonicum)
- صبح سویرے یعنی تقریباً چار بجے ہو یا کسی بھی وقت؛ اگر بلغم لیس دار ہو یعنی رسی کی طرح لٹکتا جائے تو: کالی بائیکرومیکم (Kali Bichromicum)
- عموما کالی کھانسی میں ایسا ہوتا ہے کہ جیسے مشین گن چل رہی ہو؛ مسلسل سیکنڈ کے وقفہ سے: کورولیم ربرم (Corallium Rub)