AUTISM SERIES – SILICIA – سیلیشیا – CHILDREN
Autism Series آٹزم اور ہومیوپیتھی Silicea – سلیشیا – Children and Homeopathy – Hussain Kaisrani
Physical, Emotional, Psychological, Behavioral and Mental DIS-eases of Children
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
سلیشیا بچوں کے جسمانی، جذباتی، ذہنی اور نفسیاتی مسائل – ہومیوپیتھک علاج – حسین قیصرانی
اعتماد کی شدید کمی، بے حد حساس، نازک مزاج، شرمیلے، اجنبی ماحول اور لوگوں سے بچنا۔
ٹانسلز اور دیگر غدود بڑھنے کی ہسٹری۔
پڑھائی سبق یاد نہیں رہتا مگر اپنی بات منوانا اور ضد پر اڑے رہنا کئی کئی دن یاد۔
ناکامی کا ڈر اوروہم، ہر نئے کام اور امتحان کی انگزائٹی۔ دماغی ذہنی کام یعنی پڑھائی لکھائی سےہمیشہ بیزار اور تنگ۔
جسم، مزاج اور جذبات کے ٹھنڈے – نزلہ زکام اور چھینکوں میں اکثر مبتلا۔ الرجی۔
غضب کے ضدی، ڈھیٹ اور جلدی نہ ماننے والے۔ ٹوٹ جائیں گے مگر جھکیں گے نہیں۔
ہاتھ پاؤں پر پسینے، سوتے وقت پسینہ، سردی جلدی اور زیادہ لگنے کا مزاج۔
ناخن بھدے خراب کمزور اور سفید نشان والے۔ ہڈیاں کمزور۔ جلد تھک جانا۔ ٹانگیں بہت کمزور۔
کان، ناک اور پھوڑے دانے بہنا اور پیپ بننے کا رجحان۔ کمر پر بال۔ شدید قبض کی کیفیت۔
نوک دار چیزوں، پِن، سوئی اور انجیکشن وغیرہ سے ڈر – عام زندگی کے معاملات میں نڈر اور بے خوف۔
والدین اپنے بچے کو علاج کے لئے لاتے ہیں تو بتاتے ہیں کہ ہمارا بچہ بہت ڈھیٹ اور ضدی ہے۔
========
بچے کو بلایا جانا پسند نہیں ہوتا۔ ایسے بچوں کی کیفیت کچھ یوں ہوتی ہے کہ وہ کچھ مانگ رہے ہوتے ہیں؛ مثلاً فرض کریں کہ حسن کہتا ہے کہ امی مجھے آئس کریم دے دیں۔ امی مصروف یا دوسرے کمرے میں ہونے کی وجہ سے جواب نہیں دے رہیں۔ اِس دوران بہن پوچھتی ہے کہ کیا مانگ رہے ہو؟
اب معاملہ بہت گڑ بڑ ہو جائے گا۔ حسن آئس کریم مانگ رہا تھا ماں سے اور بہن نے اس معاملہ میں مداخلت کر دی حالانکہ وہ اِس کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ حسن صاحب خوب چیخیں گے اور روئیں گے کہ تم سے تو نہیں کہا تھا۔
ایک بات طے ہے کہ وہ یہ بالکل بھی پسند نہیں کرتے کہ اُن پر توجہ دی جائے یا اُن کے کاموں میں مداخلت کی جائے۔ جب پریشان ہوتے ہیں تو بار بار پوچھنے پر بھی وجہ نہیں بتاتے بلکہ کہتے ہیں کہ کچھ نہیں۔
ایسے بچوں کے کان اکثر بہتے رہتے ہیں۔ آنکھوں سے بھی پانی نکلنے کی شکایت ہوتی ہے۔ ٹھنڈ بہت لگتی ہے اور اِن کی اکثر تکلیفیں ٹھنڈ اور سردی سے بڑھتی ہیں۔ اِن کے جبڑے کے غدود سوجنے کا عمل جاری رہتا ہے۔
یہ دیر سے چلتے ہیں اور ان کے دانت بھی دیر سے نکلتے ہیں۔ پیٹ پھولا رہنے کا رجحان ہو سکتا ہے اور سر بڑا ہونے کا بھی۔ یہ نہیں کہ مقدار یا معیار کے لحاظ سے خوراک کم لیتے ہیں بلکہ سب کچھ کھانے کے باوجود اِن کو لگتا نہیں ہے کیونکہ ان کا ہاضمے کا نظام صحیح نہیں ہوتا۔ ہاضمہ اِس لئے متاثر ہوتا ہے کیونکہ جسمانی اور جذباتی لحاظ سے بہت زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ سر پر پسینہ زیادہ آتا ہے۔ دودھ پینے سے بچتے ہیں بلکہ ایسے کئی بچوں کو دودھ کی الرجی (Milk Allergy or Milk intolerance) بلکہ (anaphylaxis) ہو جاتی ہے۔
تکلیفیں چاہے کوئی ہوں اور کسی بھی قسم کی ہوں (جسمانی، نفسیاتی، ذہنی یا جذباتی) اگر کسی بچے کے مسائل اوپر بیان کئے گئے مسائل سے ملتے جُلتے ہیں؛ مداخلت برداشت نہیں ہوتی؛ پیار سے بھی بلائے جانے پر چیخنے چلانے کا مزاج ہے تو اُس کے تمام مسائل کا علاج، اللہ کے فضل سے، بالعموم ایک ہی ہومیوپیتھک دوا سے ہو سکتا ہے۔ ایسے مزاج والے بچوں کی دوا سلیشیا (Silicea) ہے۔ جب ہم کسی کی مزاجی (Constitutional) دوا تک پہنچ جاتے ہیں تو پھر بیماری اور مسائل کی تفصیلات کی فکر نہیں ہوا کرتی۔ یہی وجہ ہے ایک کلاسیکل ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی زیادہ توجہ مرض کی تفصیلات کے بجائے مریض کے مزاج کو سمجھنے میں ہوتی ہے۔
——