السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
بعد تحیۂ مسنونہ! امید ہے مزاج بخیر و عافیت ہوں گے۔ الحمدللہ اب فرحت و شادمانی والی زندگی میں آ گیا ہوں ہر چیز میں سکون اطمینانِ قلب محسوس ہوتا ہے۔
طبیعت بہت بہترین ہے۔ ڈر، خوف، گھبراہٹ، منہ کے چھالے، دانے السر، نزلہ زکام اور دائمی الرجی سے تقریباً 90 فیصد صحت مند ہوچکا ہوں۔
یہ بات بلا مبالغہ لکھ رہا ہوں تقریباً 12 سال کے بعد میں اپنی پہلی والی زندگی میں آ گیا ہوں۔ گویا بارہ سال کے خوف گھبراہٹ فوبیا سے آپ کی مسلسل توجہات و محنت اور اللہ کے فضل و کرم سے میں نکل گیا ہوں۔ خوف، گھبراہٹ تو اس قدر تھا کہ دنیا کے کسی ملک میں ہارٹ اٹیک یا ہارٹ کی کسی بیماری کے متعلق سنا یا پڑھا یا اچانک موت کی خبر سنی، سنتے ہی بدن لرزنا، ہاتھ پیر کانپنا، منہ خشک ہونا، سر میں چکر سا محسوس ہونا، پیٹ میں مروڑ سا ہونا۔ تقریباً گھنٹے ڈیڑھ گھنٹے یہ کیفیات رہتیں پھر اس کا اثر کئی دنوں تک رہتا۔ اچانک موت کی خبر سنتے ہی ساری کیفیات یک دم شروع ہوجاتیں۔
نیند برائے نام تھی سکون والی نیند سے محروم تھا ہر دوسرے دن چھینکیں اور ناک سے مسلسل پانی بہتا ہر وقت چکر سا محسوس ہوتا گیس بہت زیادہ، خوف گھبراہٹ اس قدر زیادہ کہ زندگی سے ناامید ہوگیا تھا مذکورہ کیفیات سے صحت مند ہونے کے لیے روزانہ کوئی نہ کوئی دوا کھاتا رہتا۔
جنوری کے آخری دنوں ڈاکٹر صاحب سے آن لائن رابطہ کیا اور میری مکمل معلومات حضرت ڈاکٹر صاحب نے حاصل فرمائی پھر علاج شروع ہوا۔ یہ فیڈ بیک چونکہ شائع ہوگا اس لیے ایک بات نہایت ہی ادب کے ساتھ پیشِ خدمت ہے اور وہ یہ کہ مذکورہ تمام کیفیات اور ایسے تما م مسائل کا علاج ہومیوپیتھی میں مکمل موجود ہے۔ اگر مریض صبر اور ہمت سے کام لے تو نہایت ہی جلد صحت مند ہوسکتا ہے۔
میں نے دورانِ علاج بہت ہی صبر و ہمت اور برداشت سے کام لیا ہے۔ خوف گھبراہٹ الرجی نزلہ زکام چھالے پیٹ میں شدید درد ان معاملات کو اولاً برداشت کرتا جب معاملہ کنٹرول سے باہر ہوتا تو تب حضرت ڈاکٹر صاحب سے رابطہ کرتا اور ڈاکٹر قیصرانی صاحب حالات کے مناسب دوا کی طاقت و خوراک تجویز فرماتے گویا مریض کے برداشت اور حضرت ڈاکٹر صاحب کی مسلسل محنت و توجہ، رابطے اور اخلاص نے اس علاج میں سونے پر سہاگا والا کام کیا ۔ بس مریض ہمت و برداشت سے کام لے اور ڈاکٹر صاحبان مریض کے رابطے میں رہیں تو ممکن نہیں کہ مریض صحت مند نہ ہو۔
حضرت ڈاکٹر حسین قیصرانی صاحب مریض سے رابطے والے معاملے میں نہایت قابلِ رشک ہیں۔ اس قدر کون مریض کے ساتھ مربوط رہتا ہے جس قدر آپ فکر مندی سے مصروفیات میں بھی وقت نکال کر فکر فرماتے ہیں۔اللہ اکبر کبیرا۔ طوالت کی وجہ سے اب انہیں چند سطور پر اکتفا کرتا ہوں۔
میں الحمدللہ سب کچھ کھاتا پیتا اور ہر جگہ آتا جاتا ہوں۔ اب بھی حضرت ڈاکٹر صاحب کے رابطے میں ہوں۔ بالکل ٹینشن فری زندگی گزار رہا ہوں الحمدللہ۔ جنوری سے لیکر آج یعنی جون تک الحمدللہ کوئی انگریزی دوا نہیں لی۔
حضرت ڈاکٹر حسین قیصرانی صاحب کے لیے قلب کی اتھاہ گہرائیوں سے مسلسل دعا کرتا رہتا ہوں اور آئندہ بھی کروں گا ان شاءاللہ۔
۔