السلام علیکم ڈاکٹر حسین قیصرانی۔
اللہ کے کرم اور آپ کے علاج سے میں اپنی آنکھ میں فلوٹرز والی بیماری سے مکمل طور پر ٹھیک ہو چکی ہوں اور آج علاج کے ایک سال بعد اپنے جذبات لکھ رہی ہوں۔
دو سال پہلے جب میں ڈنمارک سے پاکستان آئی تو اچانک سے میری بائیں آنکھ میں فلوٹرز کا مسئلہ ہوا۔ مجھے سیا ہ دھبے نظر آتے تھے اور ایسا لگتا تھا کہ آنکھ کے آگےمکھیاں اڑ رہی ہیں۔ میں نے چیک اپ کروایا اور دوائی لی لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ ہر وقت آنکھ کے آگے کچھ محسوس ہونا عجیب سا تجربہ تھا۔ صرف آنکھ بند کرنے پر مکھیاں دکھائی نہیں دیتی تھیں اور ہر وقت تو آنکھ بند نہیں رکھی جا سکتی تھی۔ مجھے بہت الجھن محسوس ہوتی تھی۔ کچھ پڑھ نہیں سکتی تھی۔ اس مسلسل اذیت سے پریشان رہتی۔ انگزائٹی ہونے لگ گئی تھی۔ نظر کھو دینے کا ڈر خوف بھی تھا۔
ڈنمارک میں اپنی آنکھ کا چیک اپ کروایا۔ ڈاکٹرز کا خیال تھا کہ مجھے اب ان فلوٹرز کے ساتھ ہی رہنا سیکھنا ہے۔ میں نے سات ماہ اس تکلیف کے ساتھ گزارے۔ کچھ عرصہ بعد دوبارہ پاکستان آنا ہوا۔ میری بیٹی بھی یورپ میں ہومیوپیتھی پریکٹس کرتی ہے؛ اس نے مجھے آپ سے بات کرنے کا مشورہ دیا۔
میں نےآپ سے علاج کروایا اور الحمدللہ کہ آپ کی دوائی علاج سے مکمل طور پر واضح دیکھنے لگ گئی۔فلوٹرز تو جیسے بالکل غائب ہو گئے اور میری نظر پہلے کی طرح کلئیر تھی۔ میں بہت خوش تھی۔
آج ایک سال ہو گیا ہے اور اس دوران مجھے ایک مرتبہ بھی دوبارہ مسئلہ نہیں ہوا اور نہ ہی فلوٹرز دھبوں کے لئے کسی مزید دوا علاج کی ضرورت پڑی۔
میں بے حد مشکور ہوں کہ آپ نے انتہائی توجہ اور لگن سے میرا علاج کیا۔ مجھے ایک ایسی تکلیف سے چھٹکارا دلایا جس کے بارے میں ڈاکٹرز نے مایوس کر دیا تھا۔ آپ کے لئے دل سے دعائیں نکلتی ہیں۔
مہربانی۔