ڈینڈرف یعنی بالوں میں خشکی کا مسئلہ عام تو ہے لیکن کیا اس کا کوئی علاج بھی ہے؟ بی بی سی اردو

ڈینڈرف یا روسی

ڈینڈرف یا بالوں میں خشکی ایک ایسا مسئلہ ہے جو بہت سے لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ خشکی بنیادی طور پر فنگس کی وجہ سے ہوتی ہے۔

خشکی قدرتی طور پر ہم سب کی جلد پر ہوتی ہے لیکن ان میں سے نصف لوگوں کے لیے یہ پریشانی کا سبب بن جاتی ہے۔

اس میں بھی ایک تہائی لوگ ایسے ہیں جن میں یہ مسئلہ اتنا بڑھ جاتا ہے کہ ان کے لیے اس سے باہر نکلنا مشکل ہو جاتا ہے۔

اگرچہ خشکی کا مسئلہ بہت عام ہے لیکن بعض اوقات یہ سماجی سطح پر شرمندگی کا سبب بھی بن جاتا ہے۔

ڈینڈرف یا روسی

ڈینڈرف سے نمٹنے کے طریقے

بہت سے لوگوں نے اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے سماجی تقریبات میں جانا اور لوگوں سے ملنا جلنا کم کر دیا ہے کیونکہ وہ خشکی کی وجہ سے شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔

لیکن ڈریں نہیں! خشکی سے نمٹنے کے کچھ مؤثر طریقے ہیں۔

بالوں کی خشکی کے لیے جو فنگس بنیادی طور پر ذمہ دار ہے، اسے مالاسیزیا گلوبوسا کہتے ہیں۔

یہ فنگس ہماری جلد اور ہمارے بالوں کا تیل جذب کر لیتی ہے لیکن جب یہ ایسا کرتا ہے تو ساتھ ہی یہ اولئیک ایسڈ پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے ہماری جلد پر خارش ہو سکتی ہے۔

کچھ لوگوں میں یہ مدافعتی عمل کو کم کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے سر کی خشک جلد نکلنے لگ جاتی ہے۔

ڈینڈرف یا روسی

فضائی آلودگی اسے مزید خراب کرتی ہے جبکہ سورج کی یو وی شعاعیں اس کیفیت کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

ایسی صورتحال میں سر کی خشکی سے نجات حاصل کرنے کے لیے سر پر تیل لگانا بالکل بھی اچھا نہیں تاہم کچھ کیمیکلز ایسے ہیں جن کی مدد سے اس کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ سب سے زیادہ مؤثر اینٹی فنگل کیمیکلز مائیکونازول اور کیٹوکونازول ہیں۔

کیٹوکونازول کچھ شیمپو میں استعمال ہوتا ہے لیکن مائیکونازول فی الحال صرف جلد کی کریم کے طور پر دستیاب ہے تاہم جانوروں کے لیے دستیاب کچھ شیمپو میں کیمیکل مائیکونازول ہوتا ہے۔

ڈینڈرف یا روسی

اینٹی فنگل شیمپو

اگرچہ آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ اینٹی فنگل شیمپو کا اثر کچھ عرصے بعد نہیں رہتا۔ اس لیے آپ کو وقتاً فوقتاً ان کو دوبارہ استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

سیلی سائلک ایسڈ پر مشتمل شیمپو بھی خشکی سے چھٹکارا پانے میں مدد کرسکتے ہیں۔

ان کے علاوہ زنک یا سیلینیم پر مشتمل شیمپو بھی فنگس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں خشکی سے نجات کے لیے کئی طرح کی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔

محققین نے مالاسیزیا کے جینیاتی کوڈ کو ترتیب دیا ہے اور اس کی مدد سے اس فنگس سے چھٹکارا پانے کے لیے مزید مؤثر ادویات تیار کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔

ڈینڈرف یا روسی

خود سے خشکی کا علاج کیسے کریں؟

عام طور پر گہرے رنگ کے بالوں میں خشکی کے فلیکس واضح طور پر نظر آتے ہیں جب یہ مسئلہ بڑھ جاتا ہے تو کندھوں پر بھی خشکی جھڑ جھڑ کے ظاہر ہونے لگتی ہے۔

ایسی صورتحال میں آپ کے سر میں خشکی محسوس ہو سکتی ہے اور آپ کو خارش بھی ہو سکتی ہے۔

اس کا آسان حل یہ ہے کہ کوئی بھی اچھا اینٹی ڈینڈرف شیمپو استعمال کریں۔ اس میں بھی آپ کو کئی طرح کے برانڈز مل جائیں گے۔

خشکی سے بچاؤ کے لیے آپ ایسے شیمپو خرید سکتے ہیں جن میں یہ کیمیکل ہوں:

  • زنک پائیریتھیون
  • سیلیسیلک ایسڈ
  • سیلینیم سلفائیڈ
  • کیٹوکونازول
  • کول ٹار

اگر خشکی کا مسئلہ بہت زیادہ ہے تو تقریباً ایک ماہ تک اینٹی ڈینڈرف شیمپو استعمال کرنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ چاہیں تو ایک سے زیادہ اینٹی ڈینڈرف شیمپو بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

اس سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ آپ کے بالوں کے لیے کون سا بہتر ہے۔

صفائی نہ ہونے کی وجہ سے خشکی نہیں بڑھتی لیکن ہاں یہ بات یقینی ہے کہ اگر آپ اپنے بالوں کو صاف نہیں رکھیں گے تو یہ زیادہ ظاہر ہونے لگتے ہیں۔

تناؤ کی وجہ سے اور سرد موسم میں خشکی کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

Courtesy: BBCURDU.COM

kaisrani

kaisrani

Leave a Replay

About Me

Hussain Kaisrani (aka Ahmad Hussain) is a distinguished Psychotherapist & Chief Consultant at Homeopathic Consultancy, Lahore. 

Recent Posts

Weekly Tutorial

Sign up for our Newsletter